حکومت کے ٹی ایل پی سے مذاکرات کامیاب ہو گئے

اسلام آباد : پاکستانی وفاقی حکومت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاملے طے پا گئے ہیں ۔
حکومتی اور قریبی ذرائع کے مطابق حکومتی وفد اور کالعدم تنظیم کی قیادت کے درمیان رات گئے مذاکرات ہوئے ہیں ۔
اس حکومتی وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل تھے جبکہ مذاکرات میں کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے ۔
ان قریبی ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاملے طے پا گئے ہیں ۔
اس کے علاوہ ذرائع کے مطابق پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ پر کئی روز سے جاری یہ دھرنا اور مارچ ختم کریں گے ۔
پھر جس کے جواب میں حکومت ٹی ایل پی کے گرفتار کارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کرنے کے بعد عمل میں لائی جائے گی ۔
معتبر ان ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان اور مفتی منیب الرحمان کچھ دیر میں پریس کانفرنس بھی کریں گے ۔
اس پریس کانفرنس میں حکومتی وفد اور مفتی منیب الرحمان مذاکرات کے حوالے سے عوام اور میڈیا کو آگاہ کریں گے ۔
سب سے پہلے علما اور وزیراعظم کی ملاقات میں طے پایا تھا کہ جب تک مذاکرات چلیں گے ، ریلی وزیر آباد میں رکے گی، مظاہرین آگے بڑھے تو مذاکرات سبوتاژ تصور ہوں گے ۔
اور علماء نے کہا ہے کہ حکومت نے بھی ریلی کے آگے نہ بڑھنے کی صورت میں تشدد نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ۔